crossorigin="anonymous"> Surah Al-Haqqa Ki Tafseer _Cheptar Al-(سورة الحاقة) | Khulasa Surah Al-Haqqa _ Quran Ki Tafseer - Molana Masood Nqb

Surah Al-Haqqa Ki Tafseer _Cheptar Al-(سورة الحاقة) | Khulasa Surah Al-Haqqa _ Quran ki Tafseer

سورة الحاقه : ترتیبی نمبر 69۔ نزولی نمبر 78

مکی سورت : سورہ حاقہ مکی ہے۔
آیات اس میں ۵۲ آیات اور ۲ رکوع ہیں۔

وجہ تسمیہ:

۱۔ حاقہ کا معنی ہے۔ ثابت ہونے والی ۔ چونکہ قیامت کے دن اللہ کے وعدے اور وعید میں ثابت ہوں گی۔ اس لیے اسے سورہ حاقہ کہا جاتا ہے۔
۲۔ قیامت کے مختلف ناموں میں سے ایک حاقہ بھی ہے۔

سورت کا موضوع:

اس سورت کا اصل موضوع رسول اکرم ﷺ کی سچائی کا بیان ہے۔

سورت کی ابتداء:

سورت کی ابتداء میں قیامت کی ہولنا کیوں اور قوم ثمود قوم عاد قوم لوط جیسی قوموں کے انجام بد کا بیان ہے۔

قیامت سے پہلے کے واقعات:

اس کے بعد یہ سورت ان واقعات کا تذکرہ کرتی ہے۔ جو قیامت سے پہلے رونماہوں گے۔ یعنی:
۱۔ صور پھونکا جائے گا
۲۔ زمین اور پہاڑ ریزہ ریزہ کر دیے جائیں گے
۳۔ آسمان پھٹ جائے گا
۴۔ فرشتے نازل ہوں گے اور انسانوں کا احاطہ کیے ہوئے ہوں گے۔

انسانوں کو اللہ کے سامنے پیش کیا جائے گا:

پھر جب قیامت قائم ہو جائے گی تو انسانوں کو اللہ کے سامنے پیش کیا جائے گا۔

سعداء ( نیک بخت):

ان میں سے جو نیک ہوں گے۔ ان کا اعمال نامہ ان کے دائیں ہاتھ میں دیا جائے گا۔ جسے وہ خوشی کے مارے دوسروں کو دکھائیں گے۔

اشقیاء ( بدبخت):

اور جو گناہ گار ہوں گے۔ ان کا اعمال نامہ بائیں ہاتھ میں دیا جائے گا۔ وہ بڑی حسرت سے کہیں گے:
” کاش! کہ مجھے میری کتاب دی ہی نہ جاتی اور میں جانتا ہی نہیں کہ حساب کیا ہے؟ کاش ! موت میرا کام ہی تمام کر دیتی۔ میرے مال نے بھی مجھے کچھ فائدہ نہ دیا۔ میرا غلبہ بھی مجھ سے جاتا رہا۔
پھر انہیں جہنم میں ڈال دیا جائے گا۔

اشقیاء کی علامات:

اللہ تعالیٰ نے اشقیاء ( بدبختوں) کی دو بڑی علامتیں بیان کی ہیں:
۱۔ پہلی یہ کہ وہ اللہ پر ایمان نہیں رکھتے۔
۲۔ دوسری یہ کہ وہ مسکین کو کھلانے کی ترغیب نہیں دیتے۔

اللہ کی قسم رسول اکرم ﷺاور قرآن کی صداقت پر :

سعداء اور اشقیاء کا انجام بتانے کے بعد رب العزت رسول اللہ ﷺ اور قرآن کی صداقت پر قسم کھاتے ہیں۔ فرمایا:
” پس مجھے قسم ہے۔ ان چیزوں کی۔ جنہیں تم دیکھتے ہو اور ان چیزوں کی جنہیں تم نہیں دیکھتے۔ بے شک یہ قرآن بزرگ رسول کا لایا ہوا ہے۔ یہ کسی شاعر کا قول نہیں ہے۔ لیکن تم بہت کم یقین رکھتے ہو نہ کسی کا ہن کا قول ہے۔ لیکن تم بہت کم نصیحت قبول کرتے ہو یہ تو رب العالمین کا اتارا ہوا ہے۔”

People also ask

Leave a Comment