crossorigin="anonymous"> Surah Tahreem With Urdu Translation سورۃ التحریم-Surah At-Tahrim Ka Khulasa-Khulasa E Quran - Molana Masood Nqb

Surah Tahreem With Urdu Translation سورۃ التحریم-Surah At-Tahrim Ka Khulasa-Khulasa e Quran

سورۃ التحریم : ترتیبی نمبر 66 نزولی نمبر 107۔

مدنی سورت سورہ تحریم مدنی ہے۔
آیات اس میں ۱۲ آیات اور ۲ رکوع ہیں۔

وجه تسمیه:

آیت نمبرا میں ہے:( يَاتِهَا النَّبِيُّ لِمَ تُحَرِّمُ مَا أَحَلَّ اللَّهُ لَكَ )
“اے پیغمبر! جو چیز اللہ نے تمہارے لیے حلال کی ہے۔ تم اس سے کنارہ کشی کیوں کرتے ہو”۔
۱۔ آپ ﷺ نے اپنی لونڈی ماریہ قبطیہ یا
۲۔ شہد کو اپنے اوپر حرام کر لیا تھا اسی بنا پر اس سورت کا نام سورہ تحریم رکھ دیا گیا۔

بیت نبوت:

اس سورت میں جو احکام مذکور ہیں۔ ان کا زیادہ تر تعلق ( بیت نبوت ) امہات المومنین اور ازواج مطہرات رضی اللہ عَن٘ھُنَّ کے ساتھ ہے۔

People also ask

تحریم کا واقعہ:

اس سورت کی پہلی آیت میں جس واقعہ کی طرف اشارہ ہے۔ اس کا تعلق خود حضور اکرم ﷺ کی ذات کے ساتھ ہے۔ جب آپ ﷺ نے اپنی لونڈی ماریہ قبطیہ یا شہد کو اپنے اوپر حرام کر لیا تھا۔

محبت آمیز انداز میں خطاب :

چنانچہ بڑے محبت آمیز انداز میں عتاب ہوا اور فرمایا گیا: “اے پیغمبر! جو چیز اللہ نے تمہارے لیے جائز کی ہے۔ تم اس سے کنارہ کشی کیوں کرتے ہو؟ کیا اس سے اپنی بیویوں کی خوشنودی چاہتے ہو؟ اور اللہ بخشنے والا رحم کرنے والا ہے۔”

تحریم کا راز:

جب آپ ﷺ نے تحریم کا یہ راز اپنی ایک زوجہ مطہرہ (حضرت حفصہ رضی اللہ عنھا ) کو بتا دیا تو انہوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے سامنے یہ راز افشاء کر دیا جس سے آپ ﷺ کو سخت صدمہ ہوا۔

ازواج کو تنبیه :

یہاں تک کہ آپ ﷺ نے بعض ازواج کو طلاق دینے کا ارادہ فرمالیا۔ (لیکن اسے عملی جامہ پہنانے کی نوبت نہیں آئی )۔
اللہ تعالی نے بھی ان ازواج کو تنبیہ کرتے ہوئے فرمایا:
” اگر پیغمبر تم کو طلاق دے دیں تو عجب نہیں کہ ان کا پروردگار تمہارے بدلے ان کو تم سے بہتر بیویاں دے دے۔

اہل وعیال کو جہنم سے بچاؤ:

اس کے بعد یہ سورت ایمان والوں کو حکم دیتی ہے کہ:
“اپنے آپ کو اور اپنے اہل و عیال کو آتش جہنم سے بچاؤ۔”

صاف دل سے تو بہ:
اور یہ کہ:
“اللہ کے آگے صاف دل سے تو بہ کرو۔”

سورت کا اختتام :

سورت کے اختتام پر دو مثالیں بیان کی گئی ہیں۔

۱۔ پہلی مثال:

کا فرہ بیویوں کی ہے جو مومن صالح کے نکاح میں تھیں۔ مؤمن صالح سے مراد حضرت نوح علیہ السلاماور حضرت لوط علیہ السلام ہیں۔

۲۔ دوسری مثال:

مومنہ بیوی کی ہے۔ جو ایک بدترین کافر کے نکاح میں تھی کافر سے مراد فرعون ہے۔

قرابت اور حسب نسب :

ان دو مثالوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ اگر انسان خود مؤمن اور صالح نہ ہو تو اسے کسی مومن کی قرابت اور حسب نسب کچھ بھی فائدہ نہیں دے سکتا۔

Related searches
1>surah tahrim benefits
2>surah tahrim full pdf
3>surah al tahrim transliteration
4>surah tahrim story
5>surah tahrim with urdu translation
6>surah tahrim in which para
7>surah tahrim english
8>surah tahrim para 28

Leave a Comment