crossorigin="anonymous"> Surah Al-Mutaffifin Ki Tafseer | Cheptar Surah Al-Mutaffifin |سورہ مطففین | Khulasa Surah Al-Mutaffifin - Molana Masood Nqb

Surah Al-Mutaffifin Ki Tafseer | Cheptar Surah Al-Mutaffifin |سورہ مطففین | Khulasa Surah Al-Mutaffifin

سورہ مطففین

مکی سورت : سورہ مطففین مکی ہے۔
آیات اس میں ۳۶ آیات ہیں۔

وجه تسمیه :

آیت نمبرا میں ہے: ويل للمطففین
( ناپ اور تول میں کمی کرنے والوں کے لیے خرابی ہے۔ ) پس اسی اخلاقی برائی کی نسبت سے سورت کا نام بھی
” سورہ مطففین “ہے۔

بنیادی عقائد :

اس سورۃ میں بھی بنیادی عقائد سے بحث کی گئی ہے۔ یوم القیامہ کے احوال اور اہوال اس میں خاص طور پر مذکور ہیں۔ لیکن اس کی ابتدائی آیات میں ان لوگوں کی مذمت کی گئی ہے۔ جو ” تطفيف ” جیسی اخلاقی کمزوری میں مبتلا ہیں۔

تطفيف :

“تطفیف” کا معنی ہے ناپ تول میں کمی کرنا۔ ارشاد ہوتا ہے: بڑی خرابی ہے ناپ تول میں کمی کرنے والوں کی کہ جب لوگوں سے ناپ کر لیتے ہیں تو پورا پورا لیتے ہیں اور جب انہیں ناپ کر یا تول کر دیتے ہیں تو کم کر دیتے ہیں۔

امام قشیری :

بعض حضرات نے تطفیف کا دائرہ وسیع کر دیا ہے۔ امام قشیری رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
۱۔ که تطفیف وزن اور کیل میں بھی ہوتی ہے۔
۲۔ عیب کے ظاہر کرنے اور چھپانے میں بھی۔
۳۔ انصاف کے لینے اور دینے میں بھی۔
جو شخص اپنے لیے تو پورا پورا انصاف چاہتا ہے۔ مگر دوسروں کے ساتھ انصاف نہیں کرتا۔ وہ اللہ تعالیٰ کی نظر میں مطفف ہے۔

وعید کے مستحق:

یونہی:
۱۔ جو شخص اپنے مسلمان بھائی کے لیے دو چیز پسند نہیں کرتا۔ جو اپنے لیے پسند کرتا ہے۔
۲۔ اسی طرح جو شخص لوگوں کے عیب دیکھتا ہے۔ مگر اپنے عیب نہیں دیکھتا۔
۳۔ اسی طرح جو لوگوں سے اپنے حقوق مانگتا ہے۔ لیکن ان کے حقوق ادا نہیں کرتا۔ تو یہ سب لوگ اس وعید کے مستحق ہیں۔ جو وعید یہاں مطففین کے لیے بیان ہوئی ہے۔

ایک بدو اور عبد الملک بن مروان:

ایک بدو نے عبد الملک بن مروان سے کہا:
قرآن کریم میں مطففین کے لیے بڑی سخت وعید ہے تو تمہارا اپنے بارے میں کیا خیال ہے کہ تم لوگوں کے اموال بلا ناپ تول کے ہتھیا لیتے ہو۔

اللہ کے نور کو بجھانے والے:

مطففین کی مذمت کے بعد ان سیاہ دلوں اور بدکاروں کا انجام بتایا ہے جو اللہ کے نور کو بجھانے کے لیے سرتوڑ کوشش کرتے ہیں۔

صلحاء اور ابرار:

پھر ان کے مقابلے میں ان صلحاء اور ابرار کا تذکرہ ہے۔ جنہیں آخرت میں دائی نعمتیں میسر آئیں گی۔

دنیا میں مذاق :

سورت کے اختتام پر بتایا گیا ہے کہ یہ سیاہ دل دنیا میں اللہ کے نیک بندوں کا مذاق اڑایا کرتے تھے۔

آخرت میں مذاق:

لیکن قیامت کے دن معاملہ الٹ ہو جائے گا اور نیک لوگ ان بدکاروں کا مذاق اڑائیں گے۔ 

Related searches
surah mutaffifin pdf
surah mutaffifin translation
surah mutaffifin in english
surah mutaffifin transliteration
surah mutaffifin tafseer
surah mutaffifin with urdu translation
surah mutaffifin audio
surah mutaffifin quran411

Leave a Comment