قران پاک | Quran Pak | learn quran online | Quran | Al Quran | Quran Reading | Best Conversation On Quran Under Standing | Holy Quran Topic no 1

قران پاک | Quran Pak | learn quran online | Quran | Al Quran | Quran Reading | Best Conversation On Quran Under Standing | Holy Quran Topic no 1
قران پاک | Quran Pak | learn quran online | Quran | Al Quran | Quran Reading | Best Conversation On Quran Under Standing | Holy Quran Topic no 1

قران پاک

قران پاک

 

اللہ کا یہی طریقہ رہا ہے کہ ہمیشہ سے انسانوں کی راہنمائ اور ہدایت کے لیے انبیا اکرام بھیجتے رہے پر عمل پیرا ہو کر انسان کامیاب و کامران ہو سکتا ہے اس طرح انبیاء کرام کے سلسلے کی اخری کڑی حضرت محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم ہیں بالکل اسی طرح سے کتب آسمانیہ

میں سے اخری کتاب قران مجید ہے جیسے نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کوئی نبی نہیں ائے گا بالکل اسی طرح سے قرآن کے بعد کوئی کتاب نازل نہیں ہونی قران پاک اخری کتاب کیوں ہے یہ اس لیے اخری کتاب ہے کیونکہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے اخری

نبی ہیں جب ان کے بعد کوئی نبی نہیں انا تو اللہ نے انبیاء کا سلسلہ حضرت محمد پر ختم کر دیا تو اب کوئی کتاب بھی نہیں ائے گی کیونکہ کتاب تو

اللہ پاک انبیاء کے ذریعے ہی اپنے بندوں تک پہنچاتے ہیں اور وحی کا نزول تو انبیاء پر ہی ہوتا ہے جب کوئی مزید نبی نہیں انا تو کوئی کتاب کیسی ا سکتی ہے اس لیے قران مجید بھی اللہ کی اخری کتاب ہے

قران پاک

قران کی اہمیت و ضرورت

 

اب ہماری زندگیوں میں کتنا اہم ہے اور اس کی تعلیمات کی ہماری عملی زندگی میں کتنی اہمیت اور ضرورت ہے اس کی وضاحت ایک مثال سے بیان کی جاتی ہے

 

ایک نبی اسمانی کتاب اور اس دنیا میں رہنے والوں کی مثال

 

اس کائنات میں رہنے والوں کی مثال ایک سکول کی طرح ہے اور اس میں بسنے والوں کی مثال طالب علموں کی طرح ہے اور قران اس سکول کا سلیبس ہے اور حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم طلبہ کے ٹیچر ہیں اور اللہ اس سکول کا نظام چلانے والا ہے اب بھلا مجھے بتائیے کہ

اج تک وہ طالب علم کامیاب ہوئے ہیں جو اپنے ادارے کا سلیبس ہی نہ پڑھیں اور اج تک وہ طلبہ کامیاب ہوئے ہیں جو اپنے ادارے کے قوانین کو فالو ہی نہ کریں نہیں نا یقینا اپ کا جواب بھی نہیں میں ہوگا وہ طلبہ تو ضرور کامیاب ہو جائیں گے جو اپنا سلیبس پڑھیں گے

اور اپنے استاد سے رہنمائی حاصل کریں گے اور قوانین کو فالو کریں گے وہ سب تو کامیاب ہوں گے لیکن وہ طلبہ بالکل کامیاب نہیں ہو سکتے جو سلیبس کو نہ پڑھیں اس پر عمل نہ کریں وہ تو بالکل کامیاب نہیں ہوں گے

بالکل یہی بات ہے ہماری ہم پوری دنیا کے انسان جب تک قران نہیں پڑھیں گے اس سے فائدہ نہیں حاصل کریں گے کامیاب نہیں ہو سکتے اس دنیا میں کامیابی ملے گی اور نہ ہی اخرت میں کامیابی ملے گی کیونکہ ہماری کامیابی کا دارومدار قران کی تعلیمات پر عمل پیرا ہونے

میں ہے جب تک ہم قران کی تعلیمات پر عمل نہیں کریں گے ہم کامیاب نہیں ہو سکتے خوا ہم جتنی کوششیں کر لیں خواہ ہم جو مرضی کر لیں ہم ترقی نہیں کر سکتے ہماری ترقی کائنات قران کی تعلیمات پر ہے اور یہ وہ تعلیمات ہیں جو اللہ کی طرف سے نازل کردہ ہیں اور اللہ

قران پاک | Quran Pak | learn quran online | Quran | Al Quran | Quran Reading | Best Conversation On Quran Under Standing | Holy Quran Topic no 1
قران پاک | Quran Pak | learn quran online | Quran | Al Quran | Quran Reading | Best Conversation On Quran Under Standing | Holy Quran Topic no 1

عالم الغیب ہے اللہ کو معلوم تھا اگر میرے بندے اس طرح سے زندگی گزاریں گے تو کامیابی ہوگی اور اگر یہ طرز حیات اپنائیں گے تو ناکامی ہوگی اس لیے اللہ نے انسان کو وہ طرز حیات بتا دیا قران کے ذریعے اور اپنے پیغمبر کے ذریعے کہ یہ لائحہ عمل ہے زندگی گزارنے کا

تم اسی میں کامیاب ہو گئے اور اگر اس طرز حیات کو نہیں اپناؤ گے تو پھر دنیا میں بھی ناکامیاں تمہارا مقدر ہوں گی اور اخرت میں بھی تم ناکام ہوں گے اللہ کو پتہ تھا کہ میرے بندے اس طرز حیات کو اپنائیں گے جس میں ناکامی ہے کیونکہ اس کی طرف شیطان رہنمائی کرتا

ہے کیونکہ شیطان انسان کے ساتھ لگا ہوا ہے اور وہ انسان کی رہنمائی اسی کی طرف کرتا ہے جس میں انسان کا نقصان ہو چکے شیطان تو چاہتا ہے کہ انسان اخرت میں ناکام ہو یہ بھی چاہتا ہے کہ دنیاوی معاملات میں وہ ایسے حالات پیدا کرے جس میں انسان کو بار بار

 

ناکامیوں کا سامنا کرنا پڑے جب انسان بار بار ناکام ہوگا تو وہ مایوسی اور ریپریشن کا شکار ہوگا جب وہ مسلسل مایوسی اور ڈپریشن میں رہے گا تو ایک وقت ائے گا اس کا اللہ پر یقین کم ہوگا اور وہ رفتہ رفتہ اللہ سے بدگمان ہوگا اور پھر ایک وقت ایسا بھی ائے گا کہ نعوذ باللہ وہ اللہ کے

وجود کا بھی انکار کرے گا یہی ان کا ٹارگٹ ہے اور یہ کوئی ہوائی باتیں نہیں کر رہی میں یہ حقیقی باتیں ہیں میری انکھوں کے سامنے کا ایک واقعہ ہے یقین مانیں میں نے خود اپنے کانوں سے کسی کے منہ سے ایسے الفاظ سنے جس میں اس نے اللہ کے وجود کا انکار کر دیا اپنے رب کا

انکار کر دیا کیوں صرف اس لیے کہ ہماری زندگیاں غیر شرعی ہیں ہم شریعت کے مطابق نہیں چلتے ہم چلتے ہیں رسم و رواج کے مطابق اور اپنے رسم و رواج کو نبھاتے رہتے ہیں معاشرے کو نبھاتے ہیں معاشرہ کس نے بنایا ہے ہم ہی نے تو بنایا ہے اپنی غلط اور سخت رسومات کے ذریعے سے

 

قران پاک

 معاشرہ کیسے بنتا ہے

 

ہمارے افعال و اعمال جو ہم کرتے ہیں تو یہ ہماری رسمیں بن جاتی ہیں اور یہی رسمیں جب ایک وقت تک ہوتی رہتی ہیں تو یہ ہمارے معاشرے کا حصہ بن جاتی ہیں اور معاشرہ ان کو قبول کر لیتا ہے اور یہی ہمارا معاشرہ ہے اور یہی ہمارا ماحول ہے یہی ہماری رسومات ہیں

ایک طرف وہ تعلیمات ہیں جو ہمیں ہمارا دین سکھاتا ہے دوسری طرف وہ تعلیمات ہیں جو ہمیں ہمارا معاشرہ سکھاتا ہے کی تعلیمات پر عمل کرنا مشکل ضرور ہے لیکن ناممکن نہیں مشکل صرف اس لیے ہے کہ ہم نے ان تعلیمات پر عمل کرنا چھوڑ دیا ہے تعلیمات اب

ہمارے معاشرے کا حصہ نہیں رہی اور چونکہ ان تعلیمات کو ہم قبول کر چکے ہیں اس لیے یہی ہمیں لگتی ہیں کہ یہی اصل رسومات ہیں اور یہی اصل تعلیمات ہیں حالانکہ ان تعلیمات اور ان رسومات پر عمل کرنا اس قدر مشکل ہے جس کا لفظوں میں بیان مشکل ہے ان

رسومات پر عمل کرنے میں بہت سی جانوں کا نقصان ہوتا ہے اور بہت سی زندگیاں تباہ و برباد ہوتی ہیں لیکن اس کے باوجود ہم خوش دلی سے ان پر عمل کرتے ہیں صرف اس لیے کہ لوگ ہمیں برا نہ کہیں اور کوئی یہ نہ کہے کہ انہوں نے ایسا کر دیا اس لیے ہم معاشرے کی

بنائی گئی ہر رسم پر ہر رواج پر عمل کرتے ہیں ہاں وہ ہمارے لیے کتنی ہی مشکل ہو اور دین کی تعلیمات پر عمل کرنا مشکل اس لیے ہے کیونکہ ہم ان کو چھوڑے بیٹھے ہیں اور اب وہ ہمارے معاشرے کا اور رسم و رواج کا حصہ نہیں رہی اس لیے ان پر عمل کرنا بہت مشکل

محسوس ہوتا ہے ہاں مشکل ضرور ہے لیکن ناممکن نہیں ہے اور کامیابی بھی اسی میں ہے اور اخرت دونوں جہانوں کی کامیابی اسی میں ہے

 

قران پاک

 

دوسری طرف

 

دوسری طرف وہ تعلیمات ہیں جو ہمیں ہمارے معاشرے نے سکھائی ہیں جس میں اخرت کی کامیابی تو ہرگز نہیں نہ ہی دنیا میں کامیابی مل سکتی ہے فیصلہ اپ کے ہاتھ میں ہے اپ معاشرے کو بچانا چاہتے ہیں یا دنیا و اخرت میں کامیاب ہونا چاہتے ہیں دیکھو قران صرف اس

لیے نہیں نازل ہوا کہ ہم اس کو ایک طاق میں ڈال کر اونچی جگہ پر رکھ دیں کہ اس کی بے ادبی نہ ہو اور اس کو پیٹ نہ ہو اس کو پیٹ نہ کریں اور اس کی طرف پاؤں نہ پھیلائیں قران کا ادب صرف یہی نہیں ہے قران کا ادب یہ بھی ہے کہ ہم اس کو کھولیں اس کو پڑھیں اور

دیکھیں کہ قران ہم سے کیا ڈیمانڈ کرتا ہے قران کا مطالبہ کیا ہے قران کی ایسی کتاب ہے اس کے اندر کیسی تعلیمات ہیں اس کے اندر کیسا مواد ہے اور اس کا ہم سے تقاضا کیا ہے قران کا ہم سے تقاضا ہے کہ ہم اسلامی اصولوں کے مطابق زندگی گزاریں ہمیں تب ہی کامیابی

حاصل ہوگی پھر ہی ہم کامیاب ہوں گے تاریخ گواہ ہے کہ مسلمانوں نے جب جب قران کے مطابق زندگیاں گزاری وہ کامیاب و کامران ہوئے کامیابیوں نے ان کے قدم چومے لیکن جب انہوں نے قران کی تعلیمات کو پس پشت ڈالا وہ ناکام ہوئے

 

 

قران پاک
قران ایک عالمگیر کتاب ہے

 

قران ایسی کتاب ہے جس کے اندر زندگی کے ہر پہلو کے متعلق رہنمائی موجود ہے اور زندگی کے تمام معاملات سے متعلق معلومات موجود ہیں یہ وہ تعلیمات ہیں جنہوں نے زندگی کا کوئی شعبہ نہیں چھوڑا زندگی کے ہر شعبے سے متعلق رہنمائی فراہم کی ہے بچے کے پیدا

ہونے کے وقت سے لے کر موت تک رہنمائی فرما دی اب انسان کا کام ہے ان تعلیمات سے فائدہ حاصل کرنا جس نے ان تعلیمات سے فائدہ حاصل کر لیا وہ دنیا میں بھی کامران ہو گیا اور اخرت میں بھی کامیاب و کامران ہو گیا اور جس نے ان تعلیمات سے فائدہ حاصل نہیں

کیا تو وہ دنیا اور اخرت دونوں جہانوں کی مشکلات اس کے حصے میں ڈال دی جاتی ہیں اور دونوں جہانوں کی رسوائی اس کے حصے میں ڈال دی جاتی ہے اب یہ ہمارا کام ہے دیکھو ہم دنیا اور اخرت میں کامیاب ہونا چاہتے ہیں یا ناکام ہونا چاہتے ہیں

 

قران پاک

 

قران افضل اور اکمل کتاب ہے

 

یہ افضل کیوں ہے اور اکمل کیوں ہے قران کے افضل ہونے کا سبب کیا ہے اور لفظ افضل کا مطلب کیا ہے افضل کا مطلب ہے سب سے زیادہ فضیلت والی مطلب سب سے بڑی کتاب تو قران کو باقی کتب سماویہ پر فضیلت کیوں حاصل ہے یہ ایک سوال ہے جو ذہن میں اتا ہے

کہ جب باقی کتابوں کو نازل کرنے والا بھی اللہ ہے اور قران کو بھی نازل کرنے والا اللہ ہے تو پھر قران کو باقی کتابوں سے افضل کیوں بنایا اس کی فضیلت کی وجہ کیا ہے کیوں اس کو باقی کتب پر فضیلت دی گئی جی بالکل اپ کے ذہن میں بھی یہ سوال ایا ہوگا اور اپ کے ذہن میں

انے والا یہ سوال بالکل درست ہے تو ائیے چلتے ہیں اس کے جواب کی طرف دیکھیے یہ بات بالکل وجہ ہے کہ اس کتاب کو بھی اللہ نے نازل کیا اور دیگر کتب سماویہ کو بھی اللہ نے نازل کیا تو قران کی فضیلت کیوں قران کو باقی کتب پر فضیلت اس وجہ سے دی گئی کہ باقی کتب

ایک مخصوص وقت کے لیے اور مخصوص لوگوں کے لیے بھیجی گئی تھی اس لیے ان میں بھیجی گئی تعلیمات بھی محدود تھی انہی لوگوں کی ضروریات کے مطابق تھی جن کی طرف یہ بھیجی گئی کیونکہ اللہ کو پتہ تھا کہ یہ نبی اور یہ کتاب مخصوص وقت کے لیے ہیں جیسے ہی ان کا

دورانیہ پورا ہوگا میں نیا نبی بھیج دوں گا اور نئی کتاب بھی بھیج دوں گا تو وہ کتاب ان لوگوں کی رہنمائی کے لیے کافی ہوگی لیکن قران کو اللہ نے مخصوص وقت یا مخصوص لوگوں کے لیے نہیں بھیجا قران کو اللہ نے قیامت تک جتنے بھی لوگ پیدا ہوں گے سب کی رہنمائی کے

لیے بھیجا اس لیے اس کی تعلیمات بھی اکمل ہیں تاکہ دنیا کا ہر انسان اس سے رہنمائی حاصل کر سکے اس لیے قیامت تک انے والے ہر انسان کی معلومات اور تعلیمات قران کے اندر موجود ہیں کے انے والا کوئی بھی انسان اس کی تعلیمات سے محروم نہ رہ سکے اور ہر انسان کو

یہ تعلیمات اور یہ معلومات پہنچ جائیں اور یہی وجہ ہے اس قران کو کی کتب پر فضیلت دینے کی اسی وجہ سے قران کو باقی کتب پر فضیلت دی گئی کہ اس کی تعلیمات اکمل ہیں اور قیامت تک قائم ہے ان میں ردوبدل نہیں ہو سکتا نہ ہی یہ کتاب منسوخ ہوگی اور نہ ہی کوئی دوبارہ نبی

ائے گا اور نہ ہی کوئی دوبارہ نئی کتاب ائے گی اسی وجہ سے اس کی تمام تعلیمات جو ہیں وہ اکمل ہیں یعنی تمام تعلیمات مکمل ہیں ہر لحاظ سے مکمل ہیں کسی چیز کی کوئی کمی نہیں اور یہ اسی وجہ سے اس کو باقی کتب پر فضیلت دی گئی کیونکہ اس کے اندر موجود تعلیمات ہر لحاظ سے

مکمل ہے زندگی کا کوئی ایسا شعبہ نہیں ہے جس کے متعلق قران میں رہنمائی فراہم نہ کی گئی ہو زندگی کے کسی پہلو کو کسی مسئلے کو اللہ نے یوں ہی نہیں چھوڑا بلکہ قران میں اس کا حل بتا دیا ہے چھوٹے سے چھوٹا مسئلہ دیکھیں قران میں اپ کو اس کے متعلق رہنمائی ضرور ملے

گی یہ ہماری بدبختی ہے کہ ہم قران سے فائدہ حاصل نہیں کرتے ہم مسئلے کا حل نہیں ڈھونڈتے ہم اپنے رسم و رواج سے اس کا حل ڈھونڈتے رہتے ہیں اور اس کا حل نکالنا چاہتے ہیں لیکن وہ نکلتا نہیں کیونکہ ہمارے وہ رسم و رواج بالکل قران و سنت کے منافی ہیں جب

ہم نے رسمیں ہی وہ بنا رکھی ہیں جو ہماری کتاب کے خلاف ہیں تو پھر ہمارے مسائل کیسے حل ہو سکتے ہیں اور ہم کیسے مشکلات سے نکل سکتے ہیں کیونکہ یہ وہ مشکلات ہیں جو ہماری اپنی پیدا کردہ ہیں تو میری بہنوں اور بھائیوں میں اخر میں صرف ایک ہی گزارش کروں گی

اگر دنیا میں کامیابی چاہتے ہو اور سکون چاہتے ہو اور اطمینان والی زندگی گزارنا چاہتے ہو اور دنیا کے بکھیڑوں سے نکلنا چاہتے ہو تو نبی پاک کا طرز حیات اپناؤ اس طرز حیات کو اپنانے کے لیے اپ کو قران کھولنا پڑے گا اس کو پڑھنا پڑے گا قران کے مطابق زندگی گزارنی پڑے

 

گی تب ہماری دنیاوی مسائل حل ہوں گے اور تب ہی ہمیں اخروی کامیابی نصیب ہوگیتب ہم دنیا میں کامیاب اور اخرت میں سرخرو ہوں گے اور یہی ہماری اصل کامیابی ہے اور اگر ہم نے ایسا نہ کیا تو ہم دنیا میں ناکام ہوں گے ہم دنیا میں بھی اور اخرت میں بھی رسوائی

کے مستحق ہوں گے اور عذاب کے مستحق بن بیٹھیں گے لہذا اؤ مل کر کوشش کریں جہاں تک ہو سکے دن سیکھیں عالم بننا ضروری نہیں لیکن دین کا اتنا حصہ سیکھنا ضروری ہے جس سے ہم زندگی گزارنے کا فن جان سکیں جس سے ہم روزمرہ زندگی میں انے والے مسائل

کو دین کی روشنی میں حل کر سکیں اور اپنی تخلیق کا مقصد جان سکے اور یہ جان سکیں کہ دنیا میں ائے کیوں اور اگر دنیا میں ائے ہیں تو ائے کس لیے ہیں لہذا اب ہمیں کرنا کیا ہے اور کس طرح سے چلنا ہے اور کس طرح سے اپنے رب کو پانا ہے اور یہ کہ ہماری کامیابی اخروی

کامیابی کا ذریعہ اپنے رب کی رضا میں راضی رہنا ہے یہی ہماری دنیاوی اور اخروی کامیابی ہے ساری باتیں ہمیں تب پتہ چلیں گی جب ہم قران کو پڑھیں گے قران کو سیکھیں گے

quran sharif para 1 to 30 pdf download
quran pak pdf free download
pakistani quran pdf free download
quran pak pdf with urdu translation
quran pak pdf taj company
quran pdf arabic only
quran pdf for mobile
quran pak pdf para 1
quran online
al quran
quran in english
learn quran online
quran explorer
quran reading
holy quran
quran with urdu translation
quran majeed
quran teacher
quran recitation
quran pak
quran sharif
quran with english translation
read quran online for free
online quran academy
online quran teacher
quran translation
quran app
tajweed quran

Leave a Comment