crossorigin="anonymous"> Menses Ki Halat Me Biwi Se Humbistari Karna Kaisa Hai| حالت حیض میں جماع کے نقصانات | حالت حیض میں عورت کو چھونا - Molana Masood Nqb

Menses Ki Halat Me Biwi Se Humbistari Karna kaisa hai| حالت حیض میں جماع کے نقصانات | حالت حیض میں عورت کو چھونا

حالت حیض میں عورت کو چھونا

 

حالت حیض میں جماع کرنے کی حقیقت اسلام اور سائنس کی نظر میںسب سے پہلے اسلام کی نظر میںقرآن پاک میں اللہ رب العزت کا ارشاد ہے

 

وَيَسْأَلُونَكَ عَنِ الْمَحِيضِ قُلْ هُوَ أَذًى فَاعْتَزِلُوا النِّسَاءَ فِي الْمَحِيضِ وَلَا تَقْرَبُوهُنَّ حَتَّى يَطْهُرْنَ فَإِذَا تَطَهَّرْنَ فَأْتُوهُنَّ مِنْ حَيْثُ أَمَرَكُمُ اللَّهُ إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ التَّوَّابِينَ وَيُحِبُّ الْمُتَطَهِّرِينَ (البقره، 222)

اور لوگ پوچھتے ہیں آپ سے حیض کے متعلق آپ کہہ دیجئے کہ وہ ناپاکی ہے چناچہ چھوڑر دو ان عورتوں کوحیض کے حالت میں اور نہ قریب جاؤ ان عورتوں کے یہاں تک کہ وہ پاک ہو جائیں پس جب وہ پاک ہو جائیں تو آو جاؤ ان کے پاس جہاں سے اللہ تعالی نے تمہیں حکم دیا ہے پس بے شک اللہ تعالی محبت کرتے ہیں توبہ کرنے والوں سے اور محبوب رکھتے ہیں پاک رہنے والوں کو

تفسیر
سب سے پہلے یہ بات ذہن میں رکھیں کہ نوبرس سے پہلے کسی بھی عورت کو حیض نہیں آتا اگر کسی عورت کو نو برس سے پہلے پہلے حیض آنا شروع ہو جائے تو اس کو حیض نہیں بلکہ استحاضہ کہتے ہیں

نو برس سے اوپر جب بالغ عورت کو ہر مہینے کے مقررہ دنوں میں بغیر کسی بیماری کے جو اگلے راستے ۔ََ۔

|یعنی قُبل سے خون آتا ہے اس کو حیض کہتے ہیں

حیض کی کم از کم مدت تین دن اور تین راتیں ہیں

اور حیض کی زیادہ سے زیادہ مدت دس دن اور دس راتیں ہیںاگر کسی عورت کو تین دن اور تین راتوں سے کم خون آیاتو اس کو حیض نہیں بلکہ استحاضہ کہیں گےاسی طرح کسی عورت کو دس دن اور دس راتوں سے اوپر اگر خون آیا تو جو اوپر کے دن ہے اس کو حیض نہیں بلکہ استحاضہ کہیں گے البتہ جو دس دن اور دس راتیں خون آیا ہے وہ حیض میں شمار ہونگی

 

حالت حیض میں عورتیں کون سے کام کر سکتی ہیں اور کون سے نہیں کر سکتیں

حالت حیض میں عورت کے ساتھ جماع کرنا ،عورت کا نماز پڑھنا،روزہ رکھنا ،قرآن پاک کی تلاوت کرنا ،اور مسجد میں آنا ،اسی طرح طواف کرنا ،سب حرام اور ناجائز ہیں لیکن اگر قبل سے خون آئے اور وہ دس دن دس راتوں سے زیادہ ہو یا تین دن تین رات سے کم ہو یہ کسی اور بیماری کی وجہ سےقُبل سے خون آئے تو اس صورت میں اس خون کو استحاضہ کہیں گے اور یہ عمر ممنوعہ سب کے سب جائز ہونگے
اسی طرح ہوگا کہ جیسے یہ خون کسی پھوڑے پھنسی سے نکل رہا ہے

اسلام اور دیگر مذاہب میں فرق

یہودیوں کے اندر اس مسئلہ کے بارے میں افراط ہے وہ اس طرح کہ جس عورت کو حیض آنا شروع ہوجائے تو یہودی اس کے ساتھ اٹھنا بیٹھنا کھانا پینا سب کچھ چھوڑ دیتے ہیںاور نصاریٰ کے نزدیک اس مسئلہ میں تفریط ہےکہ حالت حیض میں عیسائ اپنی عورتوں کے ساتھ جماع کرتے ہیں
لیکن اسلام میں جب مسلمانوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سےحالت حیض میں عورتوں کے ساتھ جماع کرنے کے متعلق پوچھا تو یہ آیت نازل ہوئی اورحضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے حالت حیض میں عورتوں کے ساتھ جماع کرنا قطعاٙٙ حرام قرار دیا لیکن حیض والی عورتوں کے ساتھ کھانا پینا اٹھنا بیٹھنا سب امور جائز ہےاس سے یہودیوں کا افراط اور عیسائیوں کی تفریط ان کے منہ پر دے ماری

اب پاک ہونے کی تفصیل یہ ہے

کہ اگر عورت کو دس دن اور دس راتیں خون آنے کےبعد خون بند ہو گیا تو اس عورت کے ساتھ بغیر غسل کیے صحبت کرنا جائز ہےلیکن اگر خون چھے دن اور چھ رات آنے کے بعد بند ہوگیا اور اس عورت کی عدت بھی چھ دن چھ راتوں کی تھی تو اس صورت میں جب تک عورت غسل نہ کرے اس کے ساتھ جماع کرنا جائز نہیں ہے یا جب تک ایک نماز کا وقت نہ گزر جائےاگر اس عورت کی عادت سات یا آٹھ دن کی تھی اس صورت میں بغیر غسل کئے اس کے ساتھ صحبت کرنا جائز ہےشوہر کو اپنی بیوی کے ساتھ اس بیماری میں صحبت کرنے سے اس لیے روکا گیا کہ خالق کائنات نے اس کو گندگی اور ناپاکی کا نام دیا ہے

 

حالت حیض میں اپنی بیوی کے ساتھ صحبت کرنے کے بارے میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان
حضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جو شخص حالت حیض میں اپنی بیوی کے پاس گیا یا نجومی کے پاس گیا اور نجومی نے جو کچھ کہا اس نے اس کی بات کو مان لیا(تو وہ شخص جو حالت حیض میں بیوی سے صحبت کرے اور نجومی کی بات کو مان لے )

حالت حیض میں عورت کو چھونا

فرمایا کہ ایسے شخص نے جو کچھ مجھ محمد صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم پرنازل ہوا اس کا انکار کیا اور کافر ہوگیااور حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا سے پوچھا گیا شوہر کو اپنی بیوی کے ساتھ حالت حیض میں کتنی اجازت ہے ؟تو حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا نے فرمایا کہ شرمگاہ کے علاوہ باقی سب جائز ہے

 

حیض کی حالت میں بیوی کے ساتھ سونا

تفسیر ابن کثیر میں ہےکہ میاں اپنی بیوی کے ساتھ حالت حیض میں جماع نہیں کر سکتا اور باقی سب کچھ (بوس و کنار )کر سکتا ہےامام غزالی رحمہ اللہ کی کتاب احیاء العلوم الدین کے اندر یہ بات لکھی ہوئی ہےکہ عورت حیض کے بعد جب تک اپنی مکمل صفائی یعنی غسل نہ کر لے اس وقت تک اس کے ساتھ جماع کرنا جائز نہیں ہے

 

حالت حیض میں کنڈوم

اس لئے کہ یہ طبی نقطہ نگاہ سے بھی نقصان دہ ہے اس لیے کہ اس صحبت کے ساتھ جو بچہ پیدا ہوگا وہ برص کی بیماری میں مبتلا ہوگااور حضرت شاہ ولی اللہ نور اللہ مرقدہ کی کتاب حجۃ اللہ البالغہ میں ہےکہ سارے اطباء کا اس بات پر اتفاق ہے کہ اس حالت میں جماع کرنا بہت ساری بیماریوں کا سبب بنتا ہے

المغنی لابن قدامہ کے اندر یہ بات لکھی ہوئی ہے

کہ اس حالت میں عورت کے ساتھ جنسی تعلق قائم کرنا حرام ہے ۔۔۔البتہ دل کی تسکین کے لیے دوسرے امور جماع کے علاوہ جائز ہیں اور فطرت سلیمہ کا مقتضیٰ بھی یہی ہے کہ جب عورت بیمار ہو یا عورت کو گندگی اور ناپاکی لاحق ہو تو اس عورت سے دور رہنا ہی بہتر ہے اس لیے کہ ان حالتوں میں عورت اس کام کے لیے ذہنی طور پر تیار نہیں ہوتی لہذا دور رہنا ہی بہتر ہے

 

حالت حیض میں جماع کے نقصانات سائنس کی نظر میں

:
پروفیسر میسی کی تحقیق :

میسی نے اپنے ایک مقالہ میں حالت حیض میں صحبت کرنے کے متعلق اپنی تحقیق اور تجربات لکھے ہیں
جو کہ مندرجہ ذیل ہیں

حالت حیض میں بھارت کے ساتھ جنسی تعلق رکھنے سے مرد کا نظام جنسی ختم ہو سکتا ہے اور پھر    کی کوئی دوا اور علاج بھی نہیں

2 >۔۔۔ عورت کی شرمگاہ کی جلد سخت اور نہ ہموار ہو جاتی ہے جس کی وجہ سے دوبارہ ہمبستری کرنے میں وہ لذت حاصل نہیں ہوتی جو جسامت فطری میں موجود تھی
3>۔۔حالت حیض میں صحبت کرنے سے مرد کاعضوخاص کا چھوٹا رہ جاتا ہے جس کا کوئی علاج نہیں
4>۔۔۔ایسی صورت میں جماع کرنے سے مرد اور عورت کی شرمگاہوں میں خارش اور الرجی ہو جاتی ہے
5 >۔۔۔حالت حیض میں جماع کرنے سے مرد کی پراسٹیٹ غدود بڑھتے ہیں جس کی وجہ سے مرد سوزاک کا شکار ہو جاتا ہے
6 >۔۔۔بسا اوقات حالت حیض میں جماع کرنے سے حیض کا خون اتنی شدت اختیار کر جاتا ہے جس کی وجہ سے انسان کی موت واقع ہو جاتی ہے

 

اسلام اور سیکس

حالت حیض میں جماع اور اس کے نقصانات

۔۔حالت حیض میں جماع کرنے سے عورت کے اعضاء میں درد ہوتا ہے اور بچہ دانی میں بھی سوزش ہو   جاتی ہے جس کو سنبھالنا بہت مشکل ہے

2۔۔۔عورت کی تخمدان مکمل طور پر ختم ہوجاتی ہے

3>۔۔۔حیض کا فاسد مواد رحم میں چلا جاتا ہے جس کی وجہ سے بہت زیادہ سوزش ہو جاتی ہے

4>۔۔۔اور بسا اوقات ایسی حالت میں جماع کرنے سے مرد کے خصیتین میں وہ مواد فاسد چلا جاتا ہے جس کی وجہ سے مرد بانجھ پن کا شکار ہوجاتا ہے

5>۔۔۔حالت حیض میں جماع کرنے سے مرد کے عضو خاص کو ایسی بیماریاں لگ جاتی ہیں جو لاعلاج ہوتی ہیں

6>۔۔۔۔حیض کی حالت میں جماع کرنے سے عورت بھی بانجھ پن کا شکار ہوجاتی ہے جس کی وجہ سے اولاد جیسی نعمت سے محروم رہتی ہے

 

قرآن اور جدید تحقیق

:

انسان کے جسم میں دو قسم کے افرازات ہوتے ہیں

١۔ ۔وہ افرازات جو زندگی کے لیے نقصان دہ نہیں ہوتے(secretion) جیسے ہارمونز ،تناسل ،اور ہاضمہ ،

2 >۔۔۔وہ افرازات جو انسانی بدن کے لیے نقصان دہ ہوتے ہیں ان کا انسانی بدن سے نکلنا ضروری ہوتا ہے (Exctation ) جیسے پسینہ حیض کا خون اور دیگر فضلات وغیرہ

 

حالت حیض میں جو مرد کو عورت کے ساتھ ہمبستری کرنا حرام قرار پایا ہے اس کی بہت سی وجوہات ہیں ،اور یہ وجوہات بہت سی بیماریوں کا سبب بنتے ہیںاور حالت حیض میں جماع نہ کرنے کی صورت میں بہت سے فوائد ہیںاس کے مزید نقصانات یہ ہیں کہ

 

1۔۔۔حالت حیض میں رحم کا مخاطی غشا زخمی ہوتا ہے جس سے خون ،مختلف قسم کے ہارمونز ،گندے انڈے ،اور دوسری بہت سے مواد زہر قاتل کی طرح خارج ہوتی رہتی ہیں لہذا اس صورت میں اگر جماع کیا جائے تو بہت برے اثرات پڑتے ہیں

 

2۔۔۔حالت حیض میں جماع کرنا خون کے بہت زیادہ پڑنے کا سبب بنتا ہے جو رحم کےنورالتھاب کا عامل بنتاہے جس کی وجہ سے عورت کو بہت سخت تکلیف اور درد ہوتا ہے3۔۔۔حالت حیض میں جماع کرنا خون کی بندش کا سبب بھی بنتا ہے

۔۔حیض کی حالت میں اکثر عورتیں درد محسوس کرتی ہیں جو جماع کی صورت میں دوگنا ہو جاتا ہے

5۔۔۔حالت حیض میں عورت جسمانی اور روحانی طور پر اس کام کے لیے تیار نہیں ہوتی کیونکہ عورت ناپاکی اور درد کی وجہ سے بے چینی کا شکار ہوجاتی ہے جو عورت کو دوسرے بہت سے امراض میں مبتلا کر سکتے ہیں

 

6۔۔۔۔حالت حیض میں جماع کرنے سے اس عورت کے ہاں جو اولاد ہوگی نہ وہ لڑکا ہوگا نہ لڑکی ہو گی بلکہ مخنث (ہیجڑا) ہوگا

7۔۔۔حالت حیض میں جماع کرنے سے عورت سرطان رحم (یعنی کینسر) میں مبتلا ہو جاتی ہے

 

معجزات قرآن

دوران حیض جماع کرنے سے مرد پر بھی برے اثرات پڑتے ہیںکہ حیض کے دوران ناپاکی موجود ہوتی ہےتومرد کئ بیماریوں میں مبتلا ہو جاتا ہے

1۔۔۔مرد کے عضو خاص کی جلد لاعلاج بیماریوں میں مبتلا ہو جاتی ہے

2۔۔۔اس گندگی اور ناپاکی کی وجہ سے مرد لاعلاج اور نئی بیماریوں میں مبتلا ہو جاتا ہے

3۔۔۔حالت حیض میں جماع کرنے سے مرد برص کے مرض کا مریض بن جاتا ہے

4۔۔۔اس سے مرد کے کروموسومز کی فعالیت ختم ہو جاتی ہیں جس کی وجہ سے مرد حمل نہیں ٹھہرا سکتا نتیجتاٙٙاولاد سے محروم رہتا ہے

Khajoor ke fayde in Urdu | کھجور کھانے کے فائدے | What does dates fruit do for your body

Angoor Khane Ke Fayde In Urdu | انگور کھانے کے فوائد | Tib e nabvi

Dushman ke Liye Wazifa | دشمن کو برباد کرنے کا وظیفہ | fajar main jaldi uthne ka wazifa

Khushboo Lagane Ke Fayde Or Kamalaat | طیب یعنی خوشبو | Fragrance perfume

1>Menses Ki Halat Me Biwi Se Humbistari

 2>haiz ki halat mein humbistari

3>menses main humbistari

Leave a Comment