crossorigin="anonymous"> Tahreeri Talaaq | Ghuse Ki Halat Me Talaq | Talaq Kis Tarah Nahi Hoti | تحریری طور پر طلاق دینے کا کیا حکم | غصہ کی حالت میں طلاق - Molana Masood Nqb

Tahreeri talaaq | Ghuse Ki Halat Me Talaq | Talaq kis tarah nahi hoti | تحریری طور پر طلاق دینے کا کیا حکم | غصہ کی حالت میں طلاق

تحریری طور پر طلاق دینے کا کیا حکم

Tahreeri talaaq

تحریری طور پر طلاق دی تو طلاق واقع ہو جائے گی انگوٹھا لگانے سے اور ایسے ہی سین کرنے سے بھی طلاق واقع ہو جائے گی

 

وال زبردستی سائن کروانے سے یا انگوٹھا وغیرہ لگانے سےطلاق واقع ہوگی کہ نہیں

جواب ایسی صورت میں طلاق واقع نہ ہوگی جبکہ زبردستی سین کریں ہو یا انگوٹھا وغیرہ لگایا ہو

سوال اپنے دل کی رضا مندی سے جیسا کہ منہ سے طلاق دیتا ہے ایسے ہی اگر تحریری طور پر دل کی رضامندی سے یا انگوٹھا لگا کر یا سائن کر کے طلاق دے تو طلاق واقع ہوگی کہ نہیں

جواب ایسی صورت میں طلاق واقع ہو جائے گی جبکہ دل کی رضا مندی سے وہ طلاق دے یا تحریری طلاق دے سائن کر دے تو طلاق واقع ہو جائے گی

 

مسئلہ غصہ کی حالت میں طلاق دینے سے آیا طلاق واقع ہوگی کہ نہیں

جواب غصہ کے تین درجے ہیں

Ghuse Ki Halat Me Talaq

نمبر ایک ایسی حالت غصہ کہ جیسے بندے کو اپنے افعال و اعمال اور اقوال کا علم ہو اور ان کو خوب صحیح سمجھتا ہواور اس کا شعور رکھتا ہو کہ میرے منہ سے کیا نکلا ہے اور میں کیا بول رہا ہوں ایسے غصے کی حالت میں اگر اس نے بیوی کو طلاق دے دی تو طلاق واقع ہو جائے گی اس غصے کی صورت میں طلاق کا حکم نافذ ہوجائے گا
نمبر دو اس درجےاور اس انتہا درجہ کا غصہ ہو کہ بندے کو اپنے افعال و اعمال و اقوال کا بھی پتہ نہ چلے کہ میرے منہ سے کیا نکل رہا ہے جیسے مجنون اور پاگل ایسے شخص کی طلاق واقع نہ ہوگی غصے کی حالت میں

نمبر تین غصہ تو ہو مگر پہلے درجہ کی نسبت زیادہ ہومگر وہ اتنا ہوکے کہ اس کو پتہ چل جاتا ہو کہ میرے منہ سے کیا نکلا ہے بغیر سوچے سمجھے اس کے منہ سے الفاظ نکل جاتے ہوں مگر وہ سمجھتا ہو کہ میرے منہ سے کیا نکلا ہے اس صورت میں اگر اس نے بیوی کو طلاق دے دی تو طلاق واقع ہو جائے گی اس پر حکم طلاق نافذ ہوجائے گااگر ایک طلاق دے گا تو ایک واقع ہوگی اور اگر دو طلاق دے گا تو دو واقع ہوگی اور اگر تین طلاق دے گا تو طلاق مغلظہ کے ساتھ حرام ہو جائے گی اس کے ساتھ رہنا اس کا حرام ہوگا بغیر نکاح ثانی کے کسی اور سے نکاح کرے گی وہ آدمی طلاق دے دے اس عورت کی عدت پوری ہو یا شوہر مر جائے اور اس عورت کی عدت پوری ہو جائے اور عورت راضی ہو جائے پہلے مرد کے پاس آنے کے لئے تو تب ہی نکاح اس کے ساتھ درست ہے ورنہ نہیں نکاح بھی دو گواہوں کے ساتھ اور نئے حق مہر کے ساتھ ہوگا

Leave a Comment