زکوۃ | Zakat | Zakat On Gold | Fitrana | Best Topic on Zakat | Arkan e Islam Topic no 6

زکوۃ | Zakat | Zakat On Gold | Fitrana | Best Topic on Zakat | Arkan e Islam Topic no 6
زکوۃ | Zakat | Zakat On Gold | Fitrana | Best Topic on Zakat | Arkan e Islam Topic no 6

زکوۃ

زکوۃ کے معنی

 

زکوٰۃ کے لفظی معنی پاک ہونا، بڑھنا اور نشوونما پانا کے ہیں، یہ مالی عبادت ہے ۔ زکوٰۃ اسلام کا اہم رکن ہے قرآن کریم میں ایمان کے بعد نماز اور اس کے ساتھ ہی جابجا زکوٰۃ کا ذکر کیا ہے ۔ زکوٰۃ کے لفظی معنی پاک ہونا، بڑھنا اور نشوونما پانا کے ہیں

زکوۃ

زکوۃ کی اہمیت

 

دین اسلام میں زکوٰۃ ہر مالدار صاحبِ نصاب پر فرض ہے۔زکوٰۃ کی معاشرتی حیثیت ایک مکمل اور جامع نظام کی ہے۔ اگر ہر صاحبِ نصاب زکوٰۃدینا شروع کر دے تو مسلمان معاشی طور پر خوشحال ہو سکتے ہیں اور اس قابل ہو سکتے ہیں کہ کسی غیر سے قرض کی بھیک نہ مانگیں اورزکوٰۃ ادا کرنے کی وجہ سے بحیثیت مجموعی

مسلمان سود کی لعنت سے بچ سکتے ہیں۔

زکوۃ

زکوٰۃکی فضیلت

 

قرآن کریم میں اللہ تعالیٰ نے تقریباً 32 مقامات پر نماز کے ساتھ زکوٰۃکو ذکر فرمایا ہے۔ جس سے اس کی اہمیت معلوم ہو سکتی ہے۔ اور نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی کئی بے شمار احادیث میں زکوٰۃکی فضیلت ، ترغیب کو بیان۔کیا گیا ہے۔ معلوم یہ ہوا کہ زکوٰۃکو دین میں بہت اہمیت دی گئی ہے۔اور زکوٰۃ ادا نہ کرنے والے کو

سخت عذاب کی وعید بتلائی گئی (زکوۃ کے متعلق قرآنی آیات)

(1):ارشاد باری تعالیٰ ہے: ’’اور جو چیز تم اس غرض سے دو گے کہ سود بن کر لوگوں کے مال میں بڑھوتی کا سبب بنے تو یہ (چیز) اﷲ کے نزدیک نہیں بڑھتی اور جو زکوٰۃ( یا دیگر صدقات وغیرہ) دو گے جس سے تمہیں اﷲ کی رضاء مقصود ہو توایسے لوگ اپنے دیئے ہوئے مال کو اﷲ تعالیٰ کے پاس بڑھاتے رہیں گے‘‘۔

زکوۃ

(سورہ روم)

 

 

(2)’’(قرآن کریم) ہدایت ہے اہل تقویٰ کے لئے ، جوغیب پر ایمان لاتے ہیں اور نماز قائم کرتے اور زکوۃ ادا کرتے ہیں (سور بقرۃ)
(3)‘ ارشاد باری تعالیٰ ہے:’’اور میری رحمت(ایسی عام ہے کہ) تمام چیزوں کو محیط ہے ، پس اس کو(کامل طور پر خاص کر کے) ان لوگوں کے لئے لکھوں گا جو

تقویٰ اختیار کرتے ہیں اور زکوٰۃ دیتے ہیں اور ہماری آیتوں پر ایمان لاتے ہیں۔‘‘(سورۂ اعراف)

زکوۃ

 

(زکوۃ نہ دینے پر وعیدات)

 

(1)(ابوہریرہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول ﷲﷺنے فرمایا:جس کوﷲ تعالیٰ مال دے اور وہ اُس کی زکوۃ ادا نہ کرے تو قیامت کے دن وہ مال گنجے سانپ کی صورت میں کر دیا جائے گا، جس کے سر پر دو چتّیاں ہوں گی۔

وہ سانپ اُس کے گلے میں طوق بنا کر ڈال دیا جائے گا پھر اس کی باچھیں پکڑے گا اور کہے گا میں تیرا مال ہوں، میں تیرا خزانہ ہوں۔)
(2)اور جو بخل کرتے ہیں اس چیز میں جو اللہ نے انہیں اپنے فضل سے دی، ہر گز اُسے اپنے لیے اچھا نہ سمجھیں، بلکہ وہ انکے لیے بُرا ہے، عنقریب وہ جس میں بخل

کیا تھا، قیامت کے دن اُن کے گلے کا طوق ہوگا۔

 

 

اور اللہ ہی وارث ہے آسمانوں اور زمین کا، او ر اللہ تعالی تمہارے کاموں سے خبردار ہے۔

(3)اور وہ کہ جمع کر رکھتے ہیں سونا اور چاندی اور اُسے اللہ کی راہ میں خرچ نہیں کرتے اُنہیں خوشخبری سناؤ، دردناک عذاب کی جس دن وہ تپایا جائے گا جہنم کی آگ میں پھر اُس سے داغیں گے اُن کی پیشانیاں اور کروٹیں اور پیٹھیں۔ یہ ہے وہ جو تم نے اپنے لیے جوڑ کر رکھا تھا، اب چکھو مزا اس جمع کرنے کا۔(التوبۃ)

زکوۃ
(صاحب نصاب کون ہے )

 

جس مرد یا عورت کی ملکیت میں ساڑھے سات تولہ سونایا ساڑھے باون تولہ چاندی یا نقدی مال یا تجارت کا سامان یا ضرورت سے زائد سامان میں سے کوئی ایک چیز یا ان پانچوں چیزوں یا بعض کامجموعہ ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت کے برابر ہو تو ایسے مردو عورت کو صاحب نصاب کہا جاتا ہے۔

 

(واجب ہونے کی شرائط)

 

1: مسلمان ہونا لہذا کافر پر زکوۃ فرض نہیں ہوگی
2: نصاب کا پورا ہونا

3: عاقل بالغ ہو لہذا بچے پر بھی زکوۃ فرض نہیں ہے
4: اس پر سال گزر جائے۔ اگر سال پورا نہیں گزرا تو زکوۃ فرض نہیں ہوگی

(ادائیگی کا وقت)

زکوۃ فرض ہونے کے بعد فورا ادا کرنا ضروری نہیں اگر وجوب کے بعد کچھ دیر ہوجاۓ تو قباحت نہیں ہے البتہ فرض ہونے کے فورا بعد ادا کرنا بہتر ہے۔

zakat in islam

muslim zakat
calculating zakat
zakat on gold in islam
fitra amount
fitrana

Leave a Comment