Tafsir Surah al Naas | Cheptar Surah al Naas | سورۃالناس | Khulasa Surah Al Naas

سورۃ الناس : ترتیبی نمبر 114 نزولی نمبر 21

مدنی سورت: سورہ ناس مدنی ہے۔
آیات :اس میں 4 آیات ہیں۔

آیت نمبر 1 میں ہے: قل اعوذ برب الناس
(کہو! کہ میں لوگوں کے پروردگار کی پناہ مانگتا ہوں ) انہی لوگوں کی نسبت سے اس سورت کو سورہ ناس کہا جاتا ہے۔

معوذتین:

سورۃ فلق اور سورہ ناس ان دونوں سورتوں کو معوذتین کہا جاتا ہے کیونکہ ان دونوں سورتوں میں پناہ مانگی گئی ہے۔
سوره ناس معوذتین میں سے دوسری سورت ہے۔

معوذتین کی فضیلت:

ان دونوں سورتوں کی فضیلت کے بارے میں متعدد احادیث ہیں۔
1۔ حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ کی روایت:

صحیح مسلم میں حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آپ ﷺ نے ان دونوں سورتوں کے بارے میں فرمایا :
” کیا تمہیں معلوم نہیں کہ آج ایسی دو سورتیں نازل ہوئی ہیں کہ ان کی کوئی مثال نہیں۔”
یعنی اللہ کی پناہ مانگنے میں یہ دونوں سورتیں بے مثال ہیں۔

2۔ امام ابن قیم کا ارشاد:

امام ابن قیم رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ ان دو سورتوں سے کوئی شخص بھی مستغنی نہیں یہ جسمانی اور روحانی آفات دور کرنے میں بے حد موثر ہیں۔

سورہ فاتحہ اور معوذتین میں مناسبت :

قرآن کے آخر میں ان دو سورتوں کے لانے اور سورۂ فاتحہ سے شروع کرنے میں بڑی گہری مناسبت ہے۔ سورہ فاتحہ میں بھی اللہ کی مدد مانگی گئی تھی اور ان دونوں سورتوں میں بھی یہی مضمون ہے۔ گویا کہ اس طرف اشارہ کر دیا گیا کہ بندے کو ابتداء سے انتہاء تک اللہ کی طرف متو جہ رہنا چاہئے اور اس سے مدد مانگتے رہنا چاہیے۔

سورہ ناس میں اللہ کی تین صفات:

سورہ ناس میں اللہ کی تین صفات مذکور ہیں: ربوبیت مالکیت اور الہیت۔
یہ تین صفات ذکر فرما کر ایک چیز کے شر سے پناہ مانگنے کا حکم دیا گیا ہے اور وہ ہے وسوسہ ڈالنے کا شر۔

وسوسہ خطرناک اور مہلک بیماری:

اس سے ثابت ہوتا ہے کہ وسوسہ کتنی خطرناک اور مہلک بیماری ہے۔ وسوسہ شیطان بھی ڈالتا ہے اور انسان بھی۔

آج کا مغربی میڈیا :

آج کا سارا مغربی میڈیا مسلمانوں کے دلوں میں ایمان کے حوالے سے وسوسہ اندازی میں مصروف ہے۔

کثرت کے ساتھ :

اور وسوسہ کی بیماری بہت عام ہو چکی ہے۔ اس لیے کثرت کے ساتھ ان دو سورتوں کو ورد زبان بنانے کی ضرورت ہے۔

ایک خاص اور اہم نکتہ:

یہاں یہ نکتہ بھی سمجھ لیا جائے:
۱۔ سورۃ فلق میں ایک صفت ذکر فرما کر چار آفات سے پناہ مانگنے کا حکم دیا گیا ہے۔
۲۔ اور سورہ ناس میں تین صفات ذکر فرما کر ایک آفت کے شرسے پناہ مانگنے کا حکم دیا گیا ہے۔
۳۔ اس لیے کہ پہلی سورت میں نفس اور بدن کی سلامتی مطلوب ہے۔
۴۔ جبکہ دوسری سورت میں دین کے ضرر سے بچنا اور اس کی سلامتی مطلوب ہے اور دین کا چھوٹے سے چھوٹا نقصان دنیا کے بڑے سے بڑے نقصان سے زیادہ خطرناک ہے۔

سچا تعلق :

اگر ہم نے قرآن سے سچا تعلق قائم کیے رکھا اور اسے پڑھنے سمجھنے اس پر عمل کرنے اور اس کے سارے حقوق کی ادائیگی کی کوشش کرتے رہے تو انشاء اللہ ہمارا اور ہماری آنے والی نسلوں کا دین وایمان محفوظ رہے گا۔

Surah-al-Naas

Leave a Comment