crossorigin="anonymous"> Surah Al-Mumtahanah Tafseer In Urdu-Al-Mumtahanah (الممتحنہ)-Khulasa E Quran - Molana Masood Nqb

Surah Al-Mumtahanah Tafseer In Urdu-Al-Mumtahanah (الممتحنہ)-Khulasa E Quran

Table of Contents

سورۃ الممتحنہ : ترتیبی نمبر نزولی نمبر 9

مدنی سورت : سورہ ممتحنہ مدنی ہے۔
آیات : اس میں ۱۳ آیات اور ۲ رکوع ہیں۔

وجه تسمیه :

آیت نمبر ۱۰ میں ہے: إِذَا جَاءَ كُمُ الْمُؤْمِنَاتُ مُهَاجِرَاتٍ فَامْتَحِنُوهُنَّ جب تمہارے پاس مومن عورتیں ہجرت کر کے آئیں تو ان کی آزمائش کرلو (ان کا امتحان لے لو )
امتحان کا ذکر آنے کی وجہ ہی سے اس سورت کو “ممتحنہ” کہا جاتا ہے۔

حاطب بن ابی بلتعہ رضی اللہ عنہ :

سورت کا ابتدائی حصہ حضرت حاطب بن ابی بلتعہ رضی اللہ عنہ کے بارے میں نازل ہوا۔ جنہوں نے مشرکین مکہ کو ممنون احسان کرنے کے لیے خفیہ طریقے سے مکہ کی طرف
حضور اکرم ﷺ کی روانگی کی اطلاع دینے کی کوشش کی تھی ۔

ایسی حرکت ہوگئی جو اللہ ورسول کو پسند نہ تھی:

وہ بدری اور مخلص صحابی تھے مگر ان سے ایک ایسی حرکت ہوگئی جو اللہ اور اس کے رسول ﷺ کو پسند نہ تھی۔ بعد میں انہیں اس پر سخت ندامت ہوئی۔ انہوں نے صدق دل سے توبہ کی جو کہ قبول کر لی گئی۔ اس پس منظر میں یہ آیات نازل ہوئیں۔

Surah Al-Mumtahanah Tafseer In Urdu-Al-Mumtahanah (الممتحنہ)-Khulasa E Quran
Surah Al-Mumtahanah Tafseer In Urdu-Al-Mumtahanah (الممتحنہ)-Khulasa E Quran

یہ وہ سنگ دل لوگ ہیں :

ایمان والوں کو اللہ نے حکم دیا کہ کفار جو کہ میرے دشمن بھی ہیں اور تمہارے دشمن بھی ہیں۔ انہیں دوست نہ بناؤ۔ یہ وہ سنگ دل لوگ ہیں۔ جنہوں نے مکہ کی سرزمین ایمان والوں پر تنگ کر دی اور انہیں وہاں سے ہجرت کرنے پر مجبور کر دیا۔ آج بھی ان کے دلوں میں آتش غضب بھڑک رہی ہے اور انہیں مسلمانوں کو دکھ دینے اور نقصان پہنچانے کا جو بھی موقع ہاتھ آتا ہے۔ اسے ضائع نہیں جانے دیتے۔ خواہ وہ موقع ہاتھ
چلانے کا ہو۔ یا زبان چلانے کا۔

یہ رشتے ناتے یہ :

رشتے ناتے جنہیں تم بڑی چیز سمجھتے ہو اور قبول ایمان کے باوجود ان کے مفادات کا خیال رکھتے ہو۔ یہ قیامت کے دن کچھ بھی فائدہ نہیں دیں گے۔ وہاں باپ بیٹے اور بھائی بھائی کے درمیان جدائی کردی جائے گی۔ جب ان رشتوں کا یہ حال ہے:
۱۔ تو ان کی خاطر اللہ اور رسول ﷺ کے ساتھ خیانت کرنا۔
۲۔ اور جماعت اسلامیہ کے رازوں کا افشاء کہاں کی دانشمندی ہے۔

صرف اللہ کے لیے:

اس سوچ کی تائید اور تقویت کے لیے حضرت ابراہیم علیہ السلام کا قصہ بیان کیا گیا ہے۔ جنہوں نے اللہ کے لیے اپنی مشرک قوم سے برأت کا اعلان کر دیا تھا۔
ان کے نام لیواؤں پر بھی لازم ہے کہ وہ کسی سے محبت کریں تو صرف اللہ کے لیے اور دوری اختیار کریں تو صرف اللہ کے لیے۔

کفار سے مقاطعہ کا حکم :

جب اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کو کفار سے مقاطعہ کا حکم دیا تو انہوں نے اس کی تعمیل میں دیر نہ کی۔ باپ نے بیٹے سے اور بھائی نے بھائی سے تعلق ختم کر دیا۔ یوں ان کے ایمانی دعوؤں کی سچائی بالکل واضح ہو کر سامنے آگئی ۔

خونی رشتے اور وطن:

لیکن خونی رشتے اور وطن ایسی چیزیں ہیں کہ ان کی طرف میلان اور ان کی محبت اللہ تعالیٰ نے انسان کی فطرت میں رکھی ہے۔

فطری جذبات کا لحاظ :

اس لیے قرآن ان فطری جذبات کا لحاظ رکھتے ہوئے مسلمانوں کو ایک بشارت سناتا ہے اور ایک معاملہ کی اجازت دیتا ہے۔

بشارت :

بشارت تو یہ سنائی گئی کہ:
” کیا عجب کہ عنقریب ہی اللہ تعالیٰ تم میں اور تمہارے دشمنوں میں محبت پیدا کر دے اللہ قدرت والا بڑا غفور رحیم ہے۔”
یعنی ہوسکتا ہے کہ تمہارے رشتہ داروں کو بھی ایمان قبول کرنے کی توفیق دے دی جائے۔ یوں آج کے دشمن کل کے دوست بن جائیں۔ چنانچہ ایسا ہی ہوا اور بے شمار مشرکوں کو اسلام کی حقانیت کے سامنے گردن جھکانے کی توفیق ارزانی ہوئی۔

جس معاملہ کی اجازت دی گئی:

جس معاملہ کی اجازت دی گئی۔ وہ یہ تھا کہ جن لوگوں نے نہ تو قبول ایمان کی وجہ سے تمہارے ساتھ قتال کیا اور نہ ہی تمہیں گھروں سے نکالا۔ تم ان سے حسن سلوک کر سکتے ہو۔

اسلام محبت اور سلامتی کا دین ہے:

اصل میں اسلام محبت اور سلامتی کا دین ہے۔ وہ محض دھونس جمانے اور کسی اعلیٰ مقصد کے بغیر ملک اور زمین ہتھیانے کے لیے جنگ کی اجازت نہیں دیتا۔ وہ ان غیر مسلموں کے ساتھ بھی حسن سلوک اور تعاون کی تلقین کرتا ہے۔ جو جنگ کو نا پسند کرتے ہوں اور امن کے ساتھ زندگی گزارنا چاہتے ہوں۔

مہا جرات خواتین کا امتحان:

سورہ ممتحنہ ان خواتین کے بارے میں بھی رہنمائی کرتی ہے جو ایمان قبول کرنے کے بعد ہجرت کر کے مدینہ منورہ آ گئی تھیں ۔ ان کے بارے میں حکم دیا گیا کہ ان کا امتحان لے لو اور انہیں اچھی طرح جانچ لو کہ آیا واقعی انہوں نے ایمان کی خاطر ہجرت کی ہے۔ اگر تمہیں ان کے ایمان پر اطمینان ہو جائے تو پھر انہیں کفار کی طرف واپس نہ کرو۔

ام کلثوم بنت عقبہ بن ابی معیط رضی اللہ تعالی عنہا :

مفسرین لکھتے ہیں کہ یہ حکم اس وقت نازل ہوا جب حضور اکرم ﷺ کے سخت ترین دشمن عقبہ بن ابی معیط کی بیٹی ام کلثوم رضی اللہ تعالی عنہا ہجرت فرما کر مدینہ منورہ آگئیں اور ان کا والد معاہدہ حدیبیہ کے پیش نظر انہیں واپس لانے کے لیے مدینہ پہنچا تو حضور اکرم ﷺ نے اسے یہ کہہ کر خالی ہاتھ واپس لوٹا دیا کہ ہمارا معاہدہ صرف ایمان لانے والے مردوں کے بارے میں تھا۔ خواتین کے بارے میں نہیں تھا۔

اس قوم سے دوستی نہ رکھو:

اس سورت کی آخری آیت میں دوبارہ تاکید کی گئی ہے:
“اے مسلمانو! تم اس قوم سے دوستی نہ رکھو جن پر اللہ کا غضب نازل ہو چکا ہے جو آخرت سے اس طرح مایوس ہیں۔ جیسے کہ قبر والوں سے کا فر مایوس ہیں۔”

1>surah mumtahina introduction
2>surah mumtahina with urdu translation and tafseer
3>surah mumtahina with urdu translation word by word
4>surah mumtahina with urdu translation pdf

Leave a Comment