talaq in islam | What are the rules of talaq in Islam | husband and wife relationship | طلاق کا بیان قرآن میں | طلاق کا بیان

طلاق کا بیان

talaq in islam

الحمدللہ رب العالمین والصلاۃ والسلام علی سید الانبیاء والمرسلین اما بعد اللہ پاک جل جلالہ کی ذات اقدس نے انسان کو ساری کائنات کا سردار بنایا ہے اللہ جل شانہٗ نے اس کے سکون اور اطمینان کے لیے زندگی آسانی کے ساتھ گزارنے کے لیے انسانی خواہشات کا خیال کیا ہے انسانی اختلاط کا اللہ جل شانہٗ نے اور اسلام نے اور شریعت مطہرہ نے خیال کیا ہے انسان کو اللہ پاک جل اللہشانہ ہو کی ذات اقدس نے دنیا میں سکون دینے کے لیے اس کا ساتھ نبھانے کیلئے اس کی بیوی کی صورت میں خوشگوار زندگی گزارنے کے لئے اللہ جل شانہ نے اس کو راحت و سکون عطا فرمایا ہے یہ انسان ہے کہ اللہ پاک اللہ جل شانہٗ کی ذات اقدس نے ایک دوسرے کے حقوق انسان کے ذمہ لگائے ہیں جیسا کہ باقی مخلوقات کے حقوق ہیں ایسے ہی انسان کے حقوق ایک دوسرے کے ذمہ ہیں

husband and wife relationship

میاں بیوی کی صورت میں بیوی کے حقوق مرد کے ذمہ ہیں شوہر کے ذمہ ہیں کہ اس کے حقوق ادا کرے اور اس کا خیال کریں اس کی رعایت کرے اس صورت میں شوہر کی زندگی دنیا آخرت میں کامیابی والی زندگی ہو گئی دنیا کی زندگی اس کی کوئی ایسی ہو گی جیسا کہ جنت والی زندگی ہے دنیا میں بھی سکوں میسر ہوگا اور آخرت میں بھی اسکو سکون جب بیوی شوہر کے حقوق کا خیال کرے گی اس کے حقوق کا خیال کرے گی اورہر حالت میں اس کی ہر ادا کا خیالرکھے گی اس کو سکون میسر ہوگا

 

اور اگر آپس میں حسد ہو گا ایک دوسرے کا حکم کا خیال نہیں ہوگا تو یہی گھر جنت کی صورتکے بجائےجہنم کا گڑھا بن جائے گا پھر دنیا آخرت میں رہنا جانبین کے لئے میاں بیوی کے درمیان مشکل ہوگا جب کہ اللہ پاک جل جلالہ کی ذات اقدس نے ایک میاں بیوی کے درمیان الفت و محبت کا ذکر فرمایا ہے گھر بربادی و ویرانی اور جھگڑوں کی تباہی کی صورت میں سامنے ہوگا خاندانوں کے درمیانجب میاں بیوی کے درمیان جھگڑا ہو جائے لڑائی ہو جائے تو شریعت مطہرہ نے اس کا بھی حل فرمایا ہے

 

اللہ پاک جل جلالہ کی ذات اقدس نے پانچویں پارے میں سورۃ النساء میں فرمایا ہے دو آدمی لیے جائیں پیار محبت کے انداز میں اصلاح کے انداز میں وعظ و نصیحت کے انداز میں بات کریں اور سمجھائیں کہ میاں بیوی جو ہے تاکہ اللہ کی رضا کی خاطر اے میاں بیوی آپس میں جڑ جائیں گھر ان کا جڑ جائے اور یہ دنیا آخرت میں کامیاب ہوجائیں یہ جو آدمی لینے ہیں ایسا آدمی ہوں یہ دونوں آدمی ایسی ہو جو بیوی کے سامنے آدمی شوہر کی خوبیاں بیان کریں اس کی خوبیاں بیان کریںکہ وہ تو تیری تعریف کرتا ہے اوراور شوہر کے سامنے اس کی بیوی کی تعریف بیان کریں کہ
وہ تو تیرے بغیر رہ نہیں سکتی وہ تو تیری بڑی تعریف کرتی ہے وہ تو تیرا ہر وقتی انتظار میں رہتی اس طرح کی عورت کی خوبیاں اس کے شوہر کے سامنے بیان کریں

ں تاکہ آپس میں تھوڑا سا اصلاح ہو جائے ایسے آدمی ہو تو اصلاح چاہتے ہو شیطانیت نہ کریں جو آپس میں مزید فساد نہ پھیلاؤ وی میاں بیوی کی باتیں سن کر اور آپس میں ملانے کی کوشش کریں ان کو لے کر ان کی باتیں سن کر لڑائی کو ختم کرانے کی کوشش کی جائے صلح کی کوشش کی جائے تا کہ جھگڑا آگے مزید نہ بڑھ سکے دوسری صورت یہ ہے شوہر چھوڑ دے گفتگو تاکہ بیوی کو عقل آ جائےجھگڑا ختم کرنے کی ایسی صورت پیدا کیجائے پھر بھی اگر کام نہ بن رہا ہو تو کچھ گنجائش شریعت مطہرہ نے دی ہے کہ تھوڑا مار پٹائی سے گھر کو سدھارنے کی کوشش کی جائے پھر بھی اگر صحیح ہو ہو جائے تو اچھا ورنہ چوتھا درجہ یہ ہے کہ طلاق دینے کی اجازت شریعت مطہرہنے اور اسلام نے دی ہے کیونکہ کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا حلال چیزوں میں سے اللہ کے نزدیک بدترین چیز ناپسندیدہ چیز کون سی ہے تو تو فرمایا طلاق ہے جس سے اللہ کا عرش بھی ہل جاتا ہے

 

کیونکہ کبھی شوہر بیوی کی تنگی کی وجہ سے پریشان ہوتا ہےوہ طلاق دے دیتا ہے بیوی تنگ ہوکر تو شریعت مطہرہ نے

عورت کو طلاق لینے کا بھی حق شوہر سے دیا ہے خلع کی صورت میں بسا اوقات تو وہ طلاق کا مطالبہ کرتی ہے بیوی تنگ ہو جاتی ہےشوہر سے تنگ ہو جاتی ہے کیونکہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا نکاح کرو اور فرمایا طلاق عورت کو مت دو صلی اللہ علی النبی الامی

Leave a Comment