crossorigin="anonymous"> حضرت لوط علیہ السلام | Qasas Un Nabiyeen | Qasas Ul Anbia By Molana Masood NQB , (Topic 8) | Qasas Ul Anbiya | Qissa Hazrat Loot | The Best Conversation About Hazrat Loot - Molana Masood Nqb

حضرت لوط علیہ السلام | Qasas un Nabiyeen | Qasas ul Anbia By Molana Masood NQB , (Topic 8) | Qasas ul Anbiya | Qissa Hazrat Loot | The Best conversation About Hazrat Loot

 

حضرت لوط علیہ السلام | Qasas un Nabiyeen | Qasas ul Anbia By Molana Masood NQB , (Topic 8) | Qasas ul Anbiya | Qissa Hazrat Loot  | The Best conversation About Hazrat Loot
حضرت لوط علیہ السلام | Qasas un Nabiyeen | Qasas ul Anbia By Molana Masood NQB , (Topic 8) | Qasas ul Anbiya | Qissa Hazrat Loot | The Best conversation About Hazrat Loot

Table of Contents

حضرت لوط علیہ السلام

۔۔۔۔۔ ۔۔بسم اللہ الرحمن الرحیم. . . . . .
(حضرت لوط علیہ السلام )

 

حضرت ابراہیم علیہ السلام کے دور میں پیش آنے والے واقعات میں سے ایک واقعہ حضرت لوط علیہ السلام کی قوم پر آنے والے سخت عذاب کا واقعہ بھی ہے
حضرت لوط علیہ السلام حضرت ابراہیم کے بھائی ہاران کے بیٹے تھے اور وہ تارح یعنی آزر کے بیٹے تھے حضرت لوط علیہ السلام حضرر ابراہیم کے حکم سے ان کا علاقہ

چھوڑ کر غور زغر کے علاقہ سدوم میں منتقل ہوگئے تھے یہ اس علاقے کا مرکزی مقام تھا اور اس کے تاتھ بہت ساری زرعی زمین اور دیہات کے علاقے ملحق تھے یہاں کے باشندے نہایت فاسق بے حد بدکردار شدیدترین کافر تھے اور ڈاکہ زنی کرتے تھے اس کے علاوہ ان میں ایک ایسا بے حیائی کا کام پایا جاتا تھا جو ان سے

پہلے کسی نے نہیں کیا تھا اور وہ یہ کہ انہوں نے اپنی نفسانی خواہش مردوں سے پوری کرنا شروع کر دی تھی اور اپنی جائز عورتوں سے خواھش پوری کرنے سے اجتناب کرنے لگے حضرت لوط علیہ السلان نے ان کو اللہ کی توحید کی دعوت دی اور اس قبیح کام سے بچنے کا کہا لیکن ان کی گمراہی اور سر کشی میں اضافہ ہو گیا اللہ

 

حضرت لوط علیہ السلام

تعالی نے ان کا واقعہ قرآن میں مختلف مقامات پر بیان فرمایا ہے چنانچہ سورت الاعراف میں بیان فرمایا

 

ترجمہ=( اور لوط کو (ہم نے پیغمر بنا کر بھیجا )جب انہوں نے اپنی قوم سے کہا تم ایسی بے حیائی کا کام کیوں کرتے کہ تم سے اھل عالم میں سے کسی نے اس طرح کا کام نہیں کیا یعنی نفسانی خواھش پوری کرنے کیلئے عورتوں کو چھوڑ کر مردوں سے شہوت رانی کرتے ہو حقیقت یہ کہ تم لوگ حد سے نکل جانے والے ہو اور ان

کی قوم اس کے سوا کوئی جواب نہ بن پڑا وہ بولے ان لوگوں کو اپنے گاؤں سے نکال دو یہ لوگ پاک بننا چاہتے ہیں پھر ہم نے ان کو اور ان کے گھر والوں کو بچا لیا مگر ان کی بیوی وہ پیچھے رہنے والوں میں تھی اورہم نے ان پر (پتھروں کی) بارش برسائی سو دیکھ لو گناہ گاروں کا انجام کیسا ہوا )

اس کے علاوہ اور بھی بہت سارے مقامات پر ان کا واقعہ بیان ہوا ہے
الغرض آپ علیہ السلام نے ان کو اللہ کی طرف دعوت دی اور ان کو اس قبیح کام سے رکنے کا حکم دیا لیکن انہوں نے آپ کو خوبی کو جو کہ قابل تعریف تھی اس کو

عیب بنا کر پیش کیا اور بستی سے نکانکال دینا ضروری سمجھا تو اللہ تعالیٰ نے آپ کو اور آپ کی بیوی کی علاوہ باقی سب گھر والوں کو اچھے طریقے سے وہاں سے نکال لیا اور باقی قوم عذاب کا شکار ہوئی جس کا تذکرہ آگے آۓ گا جب لوط علیہ السلام نے قوم کی گمراہی اور فحاشی کو دن بدن بڑھتے دیکھا تو انہوں نے اللہ سے التجا کی کہ

 

حضرت لوط علیہ السلام

 

اے اللہ میری ان فسادیوں کے خلاف مددفرما تو اللہ تعالیٰ نے ان کوسزا دینے کیلئے فرشتے بھیجے جو ابراہیم علیہ السلام کے پاس سے ہو کر گئے اور ان کو اسحاق علیہ السلام کی خوشخبری سنا کر گئے اور اس کے ساتھ ساتھ لوط علیہ السلام کی قوم پر عذاب کی خبر بھی دے کر گئے حضرت ابراہیم علیہ السلام نے کہا کہ ان میں تو نیک

 

لولوگ بھی ہیں تو انہوں نے کہا کہ وہ عذاب سے ممحفوظ رہیں گے مفسرین فرماتے ہیں کہ جب فرشتے ابراہیم علیہ السلام سے رخصت ہوئے تو سدوم کے مقام پر آگئے اور وہ خوب صورت لڑکوں کی صورت میں تھے یہ اللہ تعالیٰ کی جانب سے آزمائش تھے تاکہ ان پر حجت تمام ہو جائے جب وہ پہنچے تو شام ہو چکی تھی اور

انہوں نے لوط علیہ السلام کے پاس مہمان رہنے کی اجازت طلب کی انہوں نے سوچا اگر میں نے ان کی مہمان نوازی نہ کی تو یہ لوگ کسی اور کے گھر رہیں گے اور وہ سب بدکردار ہیں اس لئے آپ پریشان ہوۓ اور ان کوپتا تھا کہ وہ ان اوباشوں سے۔اپنے مہمانوں کا بچاؤ نہیں کر سکیں گے اس لیے وہ پریشان تھے ا

روایت کے مطابق لوط علیہ السلام راستے میں چلتے ہوئے ان کو وہاں سے بھیجنے کے حیلے بنا رہے اور ان کو کہ رہے تھے کہ یہ بہت برے لوگ ہیں کہ کسی طرح یہ لوگ یہاں سے چلے جائیں اور کسی اور بستی میں مہمان بن جائیں لیکن وہ اللہ کے بھیجے ہہوئےفرشتے تھے وہ ان کو ہلاک کئے بغیر یہاں سے جانے والے نہیں تھے

 

حضرت لوط علیہ السلام

 

بدکردار قوم نے جب مہمانوں کو دیکھا تو اپنی غلیظ خواہش سے مجبور ہو کر دوڑے آئے لوط علیہ السلام نے انہیں مشفقانہ انداز میں سمجھایا کہ یہ میرے مہمان ہیں مجھے ان کے سامنے رسوا نہ کرو اگر تم نے خواہش پوری کرنی ہے تو اس قوم کی لڑکیاں جو کہ میری بیٹیاں ہیں ان سے نکاح کر لو لیکن انہوں نے آپ کی کوئی بات

 

نہ مانی لیکن ان کو معلوم ننہیں تھا کہ ان کےساتھ کیا ہونے والا ہے جب صورت حال مزید بگڑی تو حضرت جبریل علیہ السلام باہر تشریف لائے اور فرمایا کہ ہم اللہ کے بھیجے ہوۓ فرشتے ہیں یہ ہمارا کچھ نہیں بگاڑ سکتے اور یہ کہ کر اپنے پر کا ایک کنارا ان کو مارا جس سے۔ان کی بنائی چلی گئی تو وہ لوط علیہ السلام کو دھمکیاں

دیتے ہوۓ چلے گئے کہ ہم تمہیں صبح دیکھ لیں گے اس کے بعد فرشتوں نے لوط علیہ السلام کو۔اللہ کا حکم سناتے ہوئے فرمایا کہ اب آپ اپنے گھر والوں کو سواۓ اپنی بیوی کے اپنے ساتھ لے کر چلے جائیں بیوی کیونکہ کافروں میں سے ہے اس لئے اس پر بھی عذاب نازل ہوگا

الغرض لوط علیہ السلام اپنے گھر والوں کو لے کر چلے گئے اور صبح ہوتے ہی فرشتوں نے زمین کے اس حصے اوپراٹھایا اور آسمانوں تک لے گئے اور وہیں سے واپس پھینک دیا اور اوپر سے ایسے پتھروں کا برساؤ کیا کہ ان میں سے ہر پتھر لگنے والے کا نام لکھا تھا اور اللہ نے ان کو جہان والوں کیلئے عبرت بنا دیا

qasas ul anbiya in urdu part 1 pdf
qasas ul anbiya in urdu pdf free online reading
qasas ul anbiya pdf in english
qasas ul anbiya in urdu pdf free download for pc
qasas ul anbiya urdu pdf archive
qasas ul anbiya darussalam pdf
qasas ul anbiya in urdu pdf dawateislami
qasas ul anbiya download
qasas ul anbiya
qasas ul anbia
qasas ul anbiya in urdu pdf download
qasas ul anbiya in urdu part 1 pdf
qasas ul anbiya in urdu pdf free download for pc
qasas ul anbiya book pdf download
qasas ul anbiya ibn kathir pdf
qasas ul anbiya darussalam
qasas ul anbiya pdf in english
qasas ul anbiya arabic pdf

nooh in which para

surah nooh full read online

Leave a Comment