crossorigin="anonymous"> حضرت شعیب علیہ السلام | Shoib | Qasas Ul Anbia By Molana Masood NQB , (Topic 6 ) | Qasas Ul Anbiya | The Best Conversation About Hazrat Shoib - Molana Masood Nqb

حضرت شعیب علیہ السلام | Shoib | Qasas ul Anbia By Molana Masood NQB , (Topic 6 ) | Qasas ul Anbiya | The Best conversation About Hazrat Shoib

حضرت شعیب علیہ السلام | Shoib | Qasas ul Anbia By Molana Masood NQB , (Topic 6 ) | Qasas ul Anbiya | The Best conversation About Hazrat Shoib
حضرت شعیب علیہ السلام | Shoib | Qasas ul Anbia By Molana Masood NQB , (Topic 6 ) | Qasas ul Anbiya | The Best conversation About Hazrat Shoib

حضرت شعیب علیہ السلام

. . . . . . بسم اللہ الرحمان الرحیم. . . . . . .
(حضرت شعیب علیہ السلام)

 

 

اصحاب مدین کی ہدایت اور رہنمائی کیلئے اللہ نے حضرت شعیب علیہ السلام کو مبعوث فرمایا چنانچہ سورت اعراف میں لوط علیہ السلام کا واقعہ بیان کرنے کے بعد شعیب علیہ السلام کا واقعہ بیان فرمایا ہے ارشاد فرمایا

ترجمہ= (اور ہم نے مدین کی طرف ان کے بھائی شعیب کو بھیجا انہوں نے کہا اے میری قوم اللہ کی عبادت کرو اس کے سوا تمہارا کوئی معبود نہیں ہے تمہارے پاس تمہارے رب کی نشانی آچکی ہے سو تم ماپ تول پورا کیا کرو اور لوگوں کو ان کی چیزیں کم نہ دیا کرو اور زمین میں اصلاح کے بعد خرابی نہ کرو اگر تم صاحب

ایمان ہو تویہ سمجھ لو کہ یہ تمہارے لیئے بہتر ہے اورہر راستے پر مت بیٹھاکرو اور جو ایمان لاۓ اس کو تم ڈراتے ہو اور اللہ کے راستے سے روکتے ہو اور اس میں کجی ڈھونڈتے ہو اس وقت کو یاد کرو جب تم تھوڑے تھے اور اللہ نے تمہاری جماعت بڑھا دی سو دیکھ لو خرابی کرنے والوں کا انجام کیسا ہوا اور اگر ایک جماعت تم

 

حضرت شعیب علیہ السلام

میں سےمیری رسالت پر ایمان لے آئی ہے اور ایک جماعت ایمان نہیں لائی تو صبر کرو یہاں تک کہ اللہ ہمارے درمیان فیصلہ کر دے اور وہ بہترین فیصلہ

 

کرنے والا ہے)اھل مدین عربی باشندے تھے یہ اپنے شہر مدین میں رہتےتھےجو اطراف شام ارض معان کے نزدیک ہے جو حجاز سے متصل بحیرہ قوم لوط کے

قریب ہے ان کا زمانہ قوم لوط سے ذرا بعد کا ہے مدین کا قبیلہ مدین بن مدیان بن ابراہیم علیہ السلام کی نسل سے وجود میں آیا چضرت شعیب علیہ السلام کو خطیب الانبیاء کے نام سے یاد کیا جاتا ہے اس لیئے کہ آپ دعوت دیتے وقت فصاحت وبلاغت سے کلام کرتے تھے مدین کے لوگ کافر اور راہ زن تھے اور لوگوں میں

دہشت پھیلاتے تھے اور یہ لوگ ایکہ کو پوجتے تھے جو ایک قسم کا درخت ہے اس کے ارگرد درختوں کا جھنڈ تھا ان کے معاملات کامعاملہ بہت برا تھا یہ ناپ تول میں کمی کرتے تھے لیتے وقت بڑے برتن سے لیتے اور دیتے وقت چھوٹے برتن سے دیتے تھے اللہ تعالی نے ان میں سے ہی ایک شخصیت حضرت شعیب علیہ

السلام کو ان کی طرف مبعوث فرمایا وہ ان کو اللہ کی طرف دعوت دیتے تھے اور ناپ تول میں کمی اور ڈاکہ زنی سے منع فرماتے تھے لیکن کچھ لوگ ایمان لاۓ اور اکثر نے انکار کیا اور صرف انکار ہی نہیں کیا بلکہ آپ کے مخالف ہو گئے اور بجائے نصیحت حاصل کرنے کے آپ کو۔ملامت کرنے لگے کہ آپ کی نماز آپ کو یہ

سکھاتی ہے کہ آپ ہمیں یہ حکم دیں کہ ہم ہمارےآباءاجداد کے معبودوں کو چھوڑ دیں یا اپنے اموال کے بارے میں تمہاری بات مانیں آپ نے فرمایا کہ میں تمہیں جس چیز کا حکم دیتا ہوں اس پر خود بھی عمل کرتا ہوں یہ دعوت کیلئے نرم لہجہ تھا جس میں آپ نےحق کو واضح کر دیاہےآپ نے فرمایا اے منکرو میرے.

 

حضرت شعیب علیہ السلام

پاس دلائل ہیں تمہارے کہ اللہ نے مجھے تمہارے پاس بھیجا ہے لیکن اگر تم نہیں مانتے تو میں کیا کروں لیکن اس کے جواب میں قوم نے آپ کو دھمکیاں دیں اور

 

سردار آپ کے مخالف ہو گئے اور مؤمنین پر ظلم ڈھانے شروع کر دئیے تو حضرت شعیب علیہ السلام سے مدد کیلئے دعا کی چنانچہ قرآن مجید میں ارشاد فرمایا

 

ترجمہ= (ان کی قوم میں جو سردار اور بڑے لوگ تھے وہ کہنے لگے اے شعیب ہم تم کواور جو لوگ تم پر ایمان لاۓ ہیں سب کو شہر سے نکال دیں گے یا تم ہمارے مذہب میں آجاؤ انہوں نے کہا اگرچہ ہم اس بیزار ہوں اگر ہم اس کے بعد کہ اللہ ہمیں نجات بخش چکا ہے تمہارے مذہب میں لوٹ جائیں تو ہم نے اللہ

پر افترا باندھا اور ہمیں لائق نہیں ہے کہ واپس لوٹ جائیں مگر یہ کہ ہمارا اللہ چاہے تو ہمارے پروردگا کا علم ہر چیز کا احاطہ کئے ہوۓ ہے ہمارا اللہ پر ہی بھروسہ ہے

 

حضرت شعیب علیہ السلام

اے اللہ ہم میں اور ہماری قوم میں انصاف کے۔ساتھ فیصلہ فرما دے اور تو سب سے بہتر فیصلہ کرنےوالا ہے ){سورت الاعراف}

 

حضرت شعیب علیہ السلام نے اپنی کی خلاف اللہ سے۔مدد مانگی تو اللہ نے ان پر عذاب نازل فرمایا چنانچہ ارشاد فرمایا اور ان کو زلزلے نے آن پکڑا اور وہ اپنے گھروں میں اوندھے منہ پڑے رہ گئے یعنی شدید زلزلہ آیا اور ان کی روح نکل گئی اور وہ وہیں پڑے رہ گئے جہاں بیٹھے تھے اللہ نے کو مختلف عذاب میں مبتلا کیا کیوں

کہ وہ محتلف جرائم کا ارتکاب کرتے تھے ان پر اللہ کے عذاب کے بعد حضرت شعیب علیہ السلام ان پر افسوس کرنے لگے اور فرمایا کہ میں تو تمہارا خیر خواہ تھا لیکن۔تم اپنے خیر خواہوں کو پسند نہیں کرتے

shoib akhtar

qasas ul anbiya in urdu part 1 pdf
qasas ul anbiya in urdu pdf free online reading
qasas ul anbiya pdf in english
qasas ul anbiya in urdu pdf free download for pc
qasas ul anbiya urdu pdf archive
qasas ul anbiya darussalam pdf
qasas ul anbiya in urdu pdf dawateislami
qasas ul anbiya download
qasas ul anbiya
qasas ul anbia
surah nooh in which para
surah nooh full read online
surah noor
madyan

Leave a Comment