crossorigin="anonymous"> Surah Muzammil Chapter Number _ سورة المزمل -Surah Al-Muzzammil Ki Tafseer -Khulasa E Quran - Molana Masood Nqb

surah muzammil chapter number _ سورة المزمل -Surah al-Muzzammil ki Tafseer -Khulasa e Quran

سورة المزمل : ترتیبی نمبر 72 نزولی نمبر 40

مکی سورت سورہ مزمل مکی ہے۔
آیات اس میں ۲۰ آیات اور ۲ رکوع ہیں۔

وجہ تسمیہ :

آیت نمبرا میں ہے: یایھا المزمل
(اے کپڑے میں لپٹنے والے) اسی نام سے سورۃ کو بھی سورۂ منزل کہتے ہیں۔

زندگی کے مختلف پہلوؤں کا بیان :

اس سورت میں حضور اکرم ﷺ کی زندگی کے مختلف پہلوؤں کا بیان ہے۔
۱۔ آپ ﷺ کا تبتل (خالص اللہ کی طرف متوجہ ہونا )
۲۔ آپ کی عبادت
۳۔ اطاعت
۴۔ آپ کا قیام و تلاوت
۵۔ آپ کا جہاد و مجاہدہ خود اس سورت کا نام اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ اس سورت میں رسول اللہ ﷺ کی شخصیت کا بیان ہے۔

محبت اور پیار کے انداز میں خطاب:

جب ان آیات کا نزول ہوا تو آپ چادر اوڑھ کر لیٹے ہوئے تھے اللہ نے محبت اور پیار کے انداز میں خطاب کرتے ہوئے فرمایا:
“اے کپڑے میں لپٹنے والے۔”

رات کو نماز میں طویل قیام :

آپ ﷺ دن کو دین کی دعوت دیتے تھے ۔ رات کو نماز میں طویل قیام فرماتے تھے اور اس میں قرآن کی تلاوت فرماتے تھے۔ بعض اوقات پوری رات کھڑے رہتے جس سے قدم مبارک میں ورم آجاتا۔
اللہ نے آپ ﷺ کو اختیار دیا کہ آپ پا ہیں تو آدھی رات قیام کریں یا آدھی سے کم یا کچھ زیادہ۔

راتوں کا قیام روحانی تربیت میں :

راتوں کا یہ قیام روحانی تربیت میں بڑا موثر ثابت ہوتا ہے۔ اس لیے قیام لیل کا حکم دینے کے بعد فرمایا گیا:
“یقیناً ہم تجھ پر عنقریب بہت بھاری بات نازل کریں گے۔”

بھاری بات سے مراد:

بھاری بات سے مراد قرآن عظیم ہے۔ جس کی ایک خاص ہیبت اور جلال ہے۔ اس کا تحمل وہی کر سکتا ہے۔ جس کا نفس علم و عرفان کے نور سے روشن ہو چکا ہو اور باطن کی روشنی میں قیام لیل کو خاص دخل حاصل ہے۔

ایذاؤں پر صبر کا حکم :

اگلی آیات میں رسول کریم ﷺ کو ان ایذاؤں پر صبر کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ جو دین کی دعوت کے سلسلے میں مشرکین کی طرف سے آپ ﷺ کو دی جاتی تھیں۔ آپ کو ستانے میں ان کے ہاتھ بھی استعمال ہوتے تھے اور زبانیں بھی۔

مکذبین کو ڈرانے کے لیے:

اس کے بعد یہ سورت آپ ﷺ کے مکذبین کو ڈرانے کے لیے فرعون کا قصہ ذکر کرتی ہے۔ جسے اللہ تعالیٰ نے اس کے کفر و سرکشی کی وجہ سے سخت وبال میں پکڑا ۔

رسول اور مومنین پر تخفیف کا اعلان :

سورت کے اختتام پر اللہ نے اپنے رسول ﷺ اور مومنین پر تخفیف کا اعلان فرمایا ہے:
۱۔ ایک تخفیف اس اعتبار سے ہے کہ نصف رات یا ثلث یا دوثلث کا قیام ضروری نہیں بلکہ جتنا بھی آسانی سے ممکن ہو قیام لیل کر لیا جائے۔
۲۔ دوسری تخفیف اس اعتبار سے ہے کہ اب مومنین پر تہجد فرض نہیں رہی۔ اس کے حکم کو استحباب میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔

People also ask
What page is Surah Muzammil?
What surah is number 6?
What is surah muzammil āyāt number 1?What is surah muzammil āyāt number 73?

surah muzammil para 29

surah muzammil download

surah muzammil benefits
surah mulk
surah muzammil meaning in urdu
surah muzammil read online
surah muzammil number in quran
surah muzammil full pdf

Leave a Comment